دنیا

امریکی فورسز کا چین سے ایران جانے والے بحری جہازوں پر قبضہ، دفاعی سامان تباہ

امریکی اسپیشل فورسز نے گزشتہ ماہ بحر ہند میں چین سے ایران جانے والے ایک جہاز پر کارروائی کر کے دفاعی سازوسامان ضبط کر لیا۔ امریکی ذرائع کے مطابق، ضبط شدہ سامان میں ایران کے روایتی ہتھیاروں کے اجزاء شامل تھے، اور اس شپمنٹ کو موقع پر تلف کر دیا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن سری لنکا کے ساحل سے چند سو میل دور انجام دیا گیا، جہاں امریکی اسپیشل آپریشن فورسز نے جہاز پر چڑھ کر سامان قبضے میں لیا اور پھر جہاز کو اپنی منزل کی طرف روانہ ہونے دیا۔

امریکی حکام نے بتایا کہ واشنگٹن نے اس شپمنٹ کو آپریشن سے پہلے ٹریک کیا تھا تاکہ ایران کے خفیہ فوجی سازوسامان کی خریداری کو روکا جا سکے، خاص طور پر اس وقت جب جون میں اسرائیل اور امریکہ نے ایران کے جوہری اور میزائل تنصیبات پر بڑے حملے کیے تھے۔

ضبط شدہ سامان میں ایسے اجزاء شامل تھے جو ایران کے روایتی ہتھیاروں کے پروگرام میں استعمال ہو سکتے تھے۔

امریکی حکام کے مطابق، یہ اشیاء "ڈوئل یوز” مواد کے زمرے میں آتی ہیں، یعنی انہیں نہ صرف فوجی بلکہ شہری مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

انٹیلیجنس کے مطابق، یہ سامان ایرانی کمپنیوں کو بھیجا جا رہا تھا جو ایران کے میزائل پروگرام کے لیے اجزاء خریدتی ہیں۔

اس آپریشن میں امریکی اسپیشل آپریشن فورسز کے ساتھ ساتھ روایتی فوجی یونٹس بھی شریک تھیں۔ اطلاعات کے مطابق، یہ حالیہ برسوں میں چین سے ایران جانے والے سامان کا پہلا انٹرسیپشن تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس آپریشن سے چند ہفتے قبل ہی امریکہ نے وینزویلا کے ساحل سے ایک تیل بردار ٹینکر ضبط کیا تھا جو وینزویلا سے ایران تیل منتقل کر رہا تھا۔

یہ آپریشن ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے سمندری حکمت عملی کے تحت کیے جانے والے جارحانہ اقدامات کی ایک اور مثال ہے، جس کا مقصد امریکہ کے مخالفین کو دباؤ میں لانا ہے۔

اس سے قبل امریکہ نے ایران کی جانب سے کیے گئے ہتھیاروں اور تیل کی اسمگلنگ کی متعدد کوششوں کو ناکام بنایا تھا۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے ستمبر کے آخر میں ایران پر اسلحہ کی تجارت پر عالمی پابندیاں دوبارہ عائد کی تھیں۔

اس کے علاوہ، امریکی حکام نے 2024 میں یمن کے حوثی گروپ کے لیے ایران کے بنائے گئے میزائل اجزاء ضبط کیے تھے۔

install suchtv android app on google app store

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button