دنیا

برطانیہ کی بڑے پیمانے پر جنگ کی تیاری، کیا دنیا جنگ عظیم سوم کی طرف بڑھ رہی ہے؟

برطانیہ نے ممکنہ بڑی جنگ کے خدشات کے پیش نظر اپنی دفاعی تیاریوں میں تیزی لانا شروع کر دی ہے۔ مسلح افواج کے وزیر کرنل ایسکاٹ کارنز نے خبردار کیا ہے کہ جنگ کے سائے یورپ کے دروازے تک پہنچ چکے ہیں، اس لیے برطانیہ کو ہر صورت تیار رہنا ہوگا۔

برطانوی وزیر دفاع ایسکاٹ کارنز نے اخبار دی ٹیلیگراف سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کو اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ فوجی صلاحیتوں کو بھی مضبوط بنانا ہوگا تاکہ ایک مؤثر اور طاقتور دفاعی حکمت عملی تشکیل دی جا سکے۔

انہوں نے زور دیا کہ یورپ کو اپنی سلامتی کی ذمہ داری زیادہ حد تک خود اٹھانا ہوگی، کیونکہ امریکہ کی توجہ مستقبل میں یورپ کے بجائے دیگر عالمی خطرات کی طرف منتقل ہو سکتی ہے۔

کارنز کے مطابق برطانیہ اور یورپ کی افواج کو اپنی ’’قتالیت‘‘ میں اضافہ کرنا ہوگا، کیونکہ ماضی میں کئی مواقع پر اپنی دفاعی ذمہ داریاں دوسرے ممالک پر چھوڑ دی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ دشمنوں کو مؤثر طور پر روکنے کے لیے فوجی صلاحیتوں میں مسلسل بہتری ناگزیر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی دفاعی حکمت عملی کے تحت حکومت نے دفاعی بجٹ کو مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 3.5 فیصد تک بڑھانے اور ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے 12 ایف-35 طیارے خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس اقدام سے برطانیہ کو اپنے ممکنہ دشمنوں کے لیے مزید اسٹریٹجک پیچیدگیاں پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ برطانیہ کو غیر ضروری دفاعی ساز و سامان کو ترک کرنے اور جدید ٹیکنالوجی کے مطابق اپنی حکمت عملی کو بہتر بنانا ہوگا۔

کارنز کے مطابق، یوکرین کے خلاف جنگ نے ہمیں سکھایا ہے کہ دفاعی پروگراموں میں کیا چیزیں اب غیر ضروری ہو گئی ہیں اور کس طرح کی تبدیلیاں کرنی ہوں گی۔

یہ تنبیہ اس وقت سامنے آئی ہے جب برطانیہ کے اعلیٰ فوجی عہدیداروں نے کہا ہے کہ حکومت کے موجودہ فوجی منصوبے صرف اضافی اخراجات کے بغیر کامیاب نہیں ہو سکتے۔

install suchtv android app on google app store

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button