بلڈ پریشر کی مقبول دوا کو اچانک مارکیٹ سے ہٹا دیا گیا

امریکا میں صحت سے متعلق حکام نے بلڈ پریشر(blood pressure) کے مریضوں کیلئے عام استعمال ہونے والی دوا ’زیئک‘ (Ziac) کو ہنگامی بنیادوں پر مارکیٹ سے واپس طلب کر لیا ہے۔ یہ فیصلہ اس خدشے کے باعث کیا گیا کہ دوا کے کچھ بیچ کراس کنٹیمنیشن یعنی کسی دوسری دوا کی آمیزش سے متاثر ہو سکتے ہیں۔
امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کے مطابق معروف دواساز کمپنی گلین مارک فارماسیوٹیکلز نے اپنے طور پر ابتدائی ٹیسٹ کیے، جن میں حیران کن طور پر کولیسٹرول کم کرنے والی دوا ’ایزٹیمائب‘ (Ezetimibe) کے ذرات کی موجودگی پائی گئی۔
زیئک وہ دوا ہے جس میں بسوپروول فومیریٹ اور ہائیڈروکلورتھائیازائیڈ شامل ہوتے ہیں اور اسے بلڈ پریشر، دل کی دھڑکن اور بعض اوقات دل کے امراض میں استعمال کیا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگرچہ ایزٹیمائب خود ایک مستند دوا ہے، تاہم اس کی غیر ارادی موجودگی مریض کی جاری ادویات کے شیڈول میں خلل ڈال سکتی ہے، اس لیے بروقت ریکال کو ضروری سمجھا گیا۔
ایف ڈی اے نے اس ریکال کو ’کلاس تھری ریکال‘ قرار دیا ہے، جو نسبتاً کم خطرے والی کیٹیگری شمار ہوتی ہے۔ اس درجے میں عام طور پر ایسی صورتحال شامل ہوتی ہے جس میں مریض کی صحت کو سنگین نقصان پہنچنے کا امکان کم ہو، مگر محتاط رہتے ہوئے دوا کی واپسی ضروری سمجھی جاتی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ فی الحال ایسی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی جس میں اس آمیزش سے کسی مریض پر براہِ راست منفی اثرات پڑنے کی نشاندہی ہوئی ہو۔ تاہم صحت کے ماہرین نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ اگر وہ زیئک کا استعمال کر رہے ہیں تو اپنی دوا کا بیچ نمبر چیک کریں اور ضرورت پڑنے پر ڈاکٹر یا فارماسسٹ سے رابطہ کریں۔
گلین مارک فارماسیوٹیکلز نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ پوری شفافیت کے ساتھ مسئلے کی تحقیقات کر رہی ہے اور مستقبل میں ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے اضافی حفاظتی اقدامات بھی کر رہی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ مریضوں کی حفاظت اس کی اولین ترجیح ہے۔




