محبت موٹاپا کم کرنے میں معاون ہے، تحقیق

ایک نئے سائنسی مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ محبت موٹاپے کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ اس اثر کی وجہ دماغ، ہاضمہ کے نظام اور ہارمونز کا مربوط نظام ہے، جس میں سب سے اہم کردار آکسیٹوسن ہارمون یعنی "محبت کا ہارمون” ادا کرتا ہے۔
یہ تحقیق یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماہرین نے کی اور اسے سائنسی جریدے میں شائع کیا گیا۔
مطالعے میں ظاہر کیا گیا کہ مضبوط سماجی تعلقات، خصوصاً اعلیٰ معیار کی شادی، دماغ اور ہاضمہ کے نظام کے ذریعے بھوک اور وزن کو متاثر کر سکتی ہے۔
مطالعے میں لاس اینجلس کے تقریباً ایک سو افراد نے حصہ لیا اور اپنی ازدواجی حیثیت کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کیں۔
محققین نے پایا کہ جن شادی شدہ افراد کو زیادہ جذباتی حمایت حاصل تھی، ان کا جسمانی وزن کم تھا، جبکہ کم جذباتی حمایت والے شادی شدہ افراد میں کھانے کے رویے زیادہ تھے۔
غیر شادی شدہ افراد، چاہے انہیں سماجی مدد حاصل ہو یا نہ ہو، بالکل مختلف دماغی نمونے دکھاتے تھے۔
دماغی تصاویر سے ظاہر ہوا کہ محبت پر مبنی سماجی تعلقات رکھنے والے افراد میں دماغ کے اس حصے میں زیادہ سرگرمی دیکھی گئی جو بھوک اور خواہشات پر قابو پانے کے لیے اہم ہے۔
اس سرگرمی سے غذائی لالچ کے خلاف مزاحمت بڑھتی اور زیادہ کھانے کی عادت کم ہوتی ہے۔
تحقیقی ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر اریپانا چرچ کے مطابق، اچھے سماجی تعلقات بقا کے امکانات کو پچاس فیصد تک بڑھاتے ہیں، اور یہ مطالعہ پہلی بار ظاہر کرتا ہے کہ جذباتی حمایت کس طرح جسمانی طور پر وزن پر اثر ڈال سکتی ہے۔
مطالعے میں یہ بھی دیکھا گیا کہ مضبوط سماجی حمایت والے افراد میں جسمانی کیمیائی عناصر میں مثبت تبدیلیاں تھیں، جو محبت کے ہارمون کی موٹاپے کی روک تھام میں کردار کی تصدیق کرتی ہیں۔
یہ تحقیق اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ محبت اور جذباتی تعلقات نہ صرف ذہنی بلکہ جسمانی صحت اور وزن کے انتظام میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔




